ایک استاد کی ذمہ داریاں

 

ایک استاد کی ذمہ داریاں

استاد معاشرے کا وہ اہم ستون ہوتا ہے جس پر ایک قوم کی تعمیر و ترقی کا انحصار ہوتا ہے۔ استاد صرف علم دینے والا نہیں ہوتا بلکہ کردار سازی، تربیت اور اخلاقی اقدار کے فروغ کا بھی ذمہ دار ہوتا ہے۔ ایک اچھا استاد اپنی ذمہ داریوں کو پہچانتا ہے اور خلوصِ نیت کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دیتا ہے۔

سب سے پہلی اور اہم ذمہ داری استاد کی یہ ہے کہ وہ طلباء کو علم دے، نہ صرف نصابی بلکہ غیر نصابی علم بھی۔ وہ طلباء کو سوچنے، سوال کرنے اور سیکھنے کا سلیقہ سکھاتا ہے۔ استاد کا فرض ہے کہ وہ ہر بچے کو یکساں توجہ دے، چاہے وہ ذہین ہو یا کمزور، اور اس کی صلاحیتوں کو پہچان کر اسے نکھارے۔

دوسری بڑی ذمہ داری استاد کی تربیت ہے۔ علم کے ساتھ ساتھ کردار کی تعمیر بھی ضروری ہے۔ استاد کو چاہیے کہ خود بھی سچائی، ایمانداری، صبر، برداشت اور وقت کی پابندی کا عملی نمونہ بنے تاکہ طلباء اس سے متاثر ہو کر ان اوصاف کو اپنائیں۔

تیسری اہم ذمہ داری یہ ہے کہ استاد ایک ایسا تعلیمی ماحول فراہم کرے جو سیکھنے کے لیے سازگار ہو۔ وہ طلباء کو حوصلہ دے، ان کے سوالات کو سنجیدگی سے لے، اور ان کی رہنمائی کرے تاکہ وہ خوداعتمادی کے ساتھ زندگی کے ہر شعبے میں کامیاب ہو سکیں۔

علاوہ ازیں، استاد کو چاہیے کہ والدین سے رابطے میں رہے تاکہ بچے کی تعلیم و تربیت میں ہم آہنگی پیدا ہو۔ وہ نصاب کے مطابق تیاری کرے، وقت کی پابندی کرے، اور پیشہ ورانہ ترقی کے لیے خود بھی سیکھنے کے عمل میں شامل رہے۔

آخر میں، استاد کو قوم کا معمار کہا جاتا ہے۔ اگر استاد اپنی ذمہ داریاں دیانت داری سے نبھائے تو ایک بااخلاق، تعلیم یافتہ اور باشعور نسل پروان چڑھ سکتی ہے، جو کسی بھی قوم کو عروج تک لے جا سکتی ہے۔ ایک استاد کی ذمہ داریاں نہایت اہم اور عظیم ہیں۔ استاد ہی وہ ہستی ہے جو آنے والی نسلوں کی بنیاد رکھتی ہے۔ اگر استاد اپنی ذمہ داریاں بخوبی ادا کرے تو ایک روشن، ترقی یافتہ اور مضبوط معاشرہ وجود میں آ سکتا ہے۔


 

 

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

ہومیوپیتھی میں میازم (Miasm)

کینسر ایک مزاجی بیماری ہے

میازم‘ کی نئی تعریف