ہومیوپیتھی اور ذہنی و روحانی پہلو
🧠 ہومیوپیتھی اور ذہنی و روحانی پہلو
ہومیوپیتھی صرف جسمانی علامات کا علاج نہیں کرتی بلکہ:
-
ذہنی کیفیت (Mental State):
مثلاً اداسی، غصہ، ڈر، شرمیلا پن، خوف وغیرہ – دوا کا انتخاب مریض کی اس وقت کی جذباتی حالت کے مطابق کیا جاتا ہے۔ -
روحانی اثرات (Spiritual Aspects):
بعض ماہرین ہومیوپیتھی کا ماننا ہے کہ درست دوا انسان کے اندرونی توازن کو بحال کرتی ہے، جو روحانی سکون کی طرف لے جاتی ہے۔ -
نیند اور خوابوں کی حالت بھی دوا کے انتخاب میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ مثلاً اگر کوئی مریض سانپ کے خواب دیکھتا ہو تو اس کی بنیاد پر "Lachesis" تجویز کی جا سکتی ہے۔
👨⚕️ مریض سے کیس لینا (Case Taking)
ہومیوپیتھی میں مریض سے صرف بیماری کی علامات نہیں بلکہ درج ذیل معلومات لی جاتی ہیں:
-
جذباتی حالت (مثلاً غصہ، خوف، حساسیت)
-
کھانے کی پسند/ناپسند
-
موسم سے اثر (گرمی، سردی، بارش)
-
نیند کی کیفیت
-
جسمانی علامات
-
بچپن، حادثات یا صدمات کی تاریخ
-
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں