اینٹی باڈیز اور جینیاتی اثرات


اینٹی باڈیز کا وراثتی (Genetic) اثر

یہ بات سائنسی طور پر ثابت ہو چکی ہے کہ اینٹی باڈیز ماں کے خون کے ذریعے بچے کو منتقل ہو سکتی ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ مائزمز یا بیماریوں کی دائمی (Chronic) اثرات وراثتی طور پر ایک نسل سے دوسری نسل تک منتقل ہو سکتے ہیں، جو ہنیمن کے اس نظریے سے ملتا ہے کہ سورا نسل در نسل منتقل ہوتا ہے۔

اینٹی باڈیز اور جینیاتی اثرات

جب اینٹی باڈیز یا تبدیل شدہ پروٹینز (Deformed Proteins) جسم میں زیادہ مقدار میں موجود ہوں، تو وہ ایسے ریگولیٹری اینزائمز (Regulatory Enzymes) سے جُڑ سکتے ہیں جو ڈی این اے کی ترکیب (DNA Synthesis) اور جین کے اظہار (Gene Expression) میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

  • اگر یہ اینٹی باڈیز ڈی این اے کے اظہار میں مداخلت کرتی ہیں، تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ وہ جینیاتی مواد کو بھی متاثر کر سکتی ہیں۔
  • یہی وہ نکتہ ہے جو مائزمز کے دائمی (Chronic) اثرات کو سائنسی طور پر وضاحت فراہم کرتا ہے۔

اینٹی باڈیز: بیماری کی وجہ یا دفاعی نظام؟

عام طور پر اینٹی باڈیز کو جسم کا دفاعی ہتھیار سمجھا جاتا ہے، لیکن جدید تحقیق بتاتی ہے کہ بعض صورتوں میں یہ خود بیماری کا سبب بھی بن سکتی ہیں۔

  1. چکن گونیا (Chikungunya) کے بعد دائمی درد
    • چکن گونیا کے انفیکشن کے بعد زندگی بھر رہنے والا درد اصل میں اینٹی باڈیز کی غلط مداخلت کی وجہ سے ہوتا ہے، نہ کہ خود وائرس کی وجہ سے۔
  2. ویکسینیشن اور ویکسینوسس (Vaccinosis)
    • ویکسینیشن کے بعد بعض افراد میں غیر متوقع دائمی اثرات دیکھے گئے ہیں، جو دراصل اینٹی باڈیز کی غلط سرگرمیوں کی وجہ سے ہوتے ہیں۔
  3. اسٹریپٹوکوکس اینٹی باڈیز اور دل و گردے کی بیماریاں
    • اسٹریپٹوکوکس انفیکشن کے بعد اینٹی باڈیز بعض افراد میں دل اور گردوں کے مسائل کا سبب بن سکتی ہیں۔
  4. اینٹی باڈیز اور ذیابیطس (Diabetes)
    • تحقیق سے یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ بعض اینٹی باڈیز لبلبے (Pancreas) پر حملہ کر کے ذیابیطس پیدا کر سکتی ہیں۔

مائزمز: اینٹی باڈیز کے ذریعے پیدا ہونے والی دائمی بیماریوں کی جھلک؟

ہنیمن نے مائزمز کو "دائمی بیماری کی کیفیات" (Chronic Disease Dispositions) کے طور پر بیان کیا، جو متعدی بیماریوں کی وجہ سے پیدا ہوتی ہیں۔

جدید سائنسی نقطہ نظر سے دیکھا جائے، تو یہ نظریہ اینٹی باڈیز کے غلط افعال کے ذریعے واضح ہو جاتا ہے، کیونکہ:

  • شدید (Acute) انفیکشن اینٹی باڈی ردعمل کو متحرک کرتا ہے۔
  • بعض اینٹی باڈیز مخصوص حیاتیاتی مالیکیولز سے جُڑ کر بے ترتیبی (Dysregulation) پیدا کرتی ہیں۔
  • یہی بے ترتیبی وقت کے ساتھ دائمی بیماریوں کا سبب بنتی ہے، جو ہنیمن کے مائزمز کے نظریے سے مماثل ہے۔

  •  

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

ہومیوپیتھی میں میازم (Miasm)

کینسر ایک مزاجی بیماری ہے

میازم‘ کی نئی تعریف