مائیگرین کیا ہے؟


 

مائیگرین کیا ہے؟

مائیگرین ایک پیچیدہ نیورولوجیکل بیماری ہے جو عام سردرد سے مختلف اور زیادہ شدید ہوتی ہے۔ یہ عام طور پر ایک یا دونوں طرف کے شدید سر درد کے ساتھ آتی ہے، اور اس کے ساتھ دیگر علامات جیسے متلی، الٹی، روشنی اور شور کی حساسیت، اور نظر دھندلانے جیسے مسائل بھی ہو سکتے ہیں۔ بعض افراد میں مائیگرین کے حملے کئی گھنٹوں یا دنوں تک جاری رہ سکتے ہیں، جس سے روزمرہ زندگی متاثر ہو سکتی ہے۔

 

مائیگرین کی علامات

مائیگرین کی شدت اور علامات ہر فرد میں مختلف ہو سکتی ہیں، لیکن عام طور پر درج ذیل علامات پائی جاتی ہیں:

شدید سر درد – عام طور پر سر کے ایک طرف ہوتا ہے لیکن بعض اوقات دونوں طرف بھی ہو سکتا ہے۔
دھڑکنے والا درد – ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے سر میں کوئی چیز دھڑک رہی ہو۔
متلی اور الٹی – بعض مریضوں کو مائیگرین کے دوران متلی محسوس ہوتی ہے اور الٹی بھی ہو سکتی ہے۔
روشنی اور شور کی حساسیت – زیادہ تر مریضوں کو مائیگرین کے دوران روشنی اور آوازیں ناقابلِ برداشت لگتی ہیں۔
نظر کے مسائل – بعض مریضوں کو نظر دھندلانے، آنکھوں کے سامنے دھبے یا روشنی کے جھماکے نظر آ سکتے ہیں۔
جسمانی کمزوری – شدید تھکن اور کمزوری محسوس ہو سکتی ہے۔
دماغی دھند (Brain Fog) – سوچنے اور توجہ مرکوز کرنے میں دشواری ہو سکتی ہے۔

 مائیگرین صرف ایک عام سردرد نہیں، بلکہ ایک نیورولوجیکل (عصبی) بیماری ہے جو شدید اور مسلسل سر درد، متلی، الٹی، اور روشنی و شور کی حساسیت جیسے مسائل پیدا کرتی ہے۔ یہ بیماری دنیا بھر میں لاکھوں افراد کو متاثر کرتی ہے اور بعض لوگوں کے لیے یہ اتنی شدید ہو سکتی ہے کہ وہ روزمرہ کے کام بھی انجام نہیں دے پاتے۔

مائیگرین کی کوئی ایک وجہ نہیں ہوتی، بلکہ یہ کئی عوامل کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔ کچھ عام محرکات درج ذیل ہیں:

🔹 جینیاتی اثرات – اگر خاندان میں کسی کو مائیگرین ہے تو اس کے ہونے کے امکانات زیادہ ہو سکتے ہیں۔
🔹 ہارمونی تبدیلیاں – خواتین میں حیض، حمل، اور مینوپاز کے دوران مائیگرین زیادہ ہو سکتا ہے۔
🔹 خوراک – چاکلیٹ، کیفین، چائے، زیادہ نمکین یا مسالے دار کھانے مائیگرین کو بڑھا سکتے ہیں۔
🔹 ماحولیاتی عوامل – زیادہ روشنی، شور، یا موسم کی تبدیلیاں مائیگرین کو متحرک کر سکتی ہیں۔
🔹 ذہنی دباؤ اور نیند کی کمی – یہ دونوں عوامل مائیگرین کے بڑے اسباب میں شامل ہیں۔
🔹 زیادہ دیر اسکرین دیکھنا – موبائل یا کمپیوٹر اسکرین کا زیادہ استعمال بھی ایک بڑا سبب ہو سکتا ہے۔


مائیگرین کی اقسام

مائیگرین کی مختلف اقسام ہو سکتی ہیں، جن میں شامل ہیں:

🔸 کلاسک مائیگرین (Migraine with Aura) – اس میں مائیگرین کے حملے سے پہلے روشنی کے جھماکے، دھندلی نظر، یا دیگر اعصابی علامات ہوتی ہیں۔
🔸 سادہ مائیگرین (Migraine without Aura) – اس میں کوئی ابتدائی علامات نہیں ہوتیں، اور اچانک شدید سر درد شروع ہو جاتا ہے۔
🔸 کرونک مائیگرین (Chronic Migraine) – جب مہینے میں 15 یا اس سے زیادہ دن مائیگرین کی علامات رہیں۔
🔸 بچوں کا مائیگرین (Pediatric Migraine) – یہ بچوں میں پایا جانے والا مائیگرین ہے، جس میں عام طور پر پیٹ درد، متلی، اور چکر آنا شامل ہوتا ہے۔
🔸 باسیلر مائیگرین (Basilar Migraine) – اس میں چکر آنا، بیہوشی، اور بولنے میں مشکلات ہو سکتی ہیں۔

 

ہومیوپیتھی کے ذریعے مائیگرین کا کامیاب علاج

سر میں شدید درد، روشنی اور شور سے حساسیت، اور متلی جیسے مسائل کا سامنا ہو تو زندگی بے حد مشکل ہو جاتی ہے۔ مائیگرین صرف ایک عام سردرد نہیں بلکہ ایک پیچیدہ بیماری ہے جو زندگی کے معیار کو متاثر کر سکتی ہے۔ میں، ڈاکٹر سید محمد سراج، اپنے تجربے اور تحقیق کی بنیاد پر ہومیوپیتھک طریقہ علاج کے ذریعے مائیگرین کا کامیاب علاج کر رہا ہوں۔

 

 

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

ہومیوپیتھی میں میازم (Miasm)

کینسر ایک مزاجی بیماری ہے

میازم‘ کی نئی تعریف