غصہ اور انسانی صحت پر اس کے مضر اثرات

 

غصہ اور انسانی صحت پر اس کے مضر اثرات

غصہ ایک قدرتی جذباتی ردِعمل ہے جو کسی ناخوشگوار یا غیر متوقع صورتحال کے نتیجے میں پیدا ہوتا ہے۔ اگرچہ یہ وقتی طور پر نارمل انسانی رویے کا حصہ ہو سکتا ہے، لیکن مسلسل یا زیادہ غصہ انسانی صحت پر انتہائی مضر اثرات مرتب کر سکتا ہے۔ طبی ماہرین اور نفسیاتی تجزیہ کاروں کے مطابق، غصہ نہ صرف ذہنی سکون کو متاثر کرتا ہے بلکہ جسمانی صحت پر بھی سنگین اثرات مرتب کر سکتا ہے۔

غصہ اور دل کی بیماریاں غصے کی حالت میں انسانی جسم میں ایڈرینالین اور کورٹیسول جیسے ہارمونز کا اخراج بڑھ جاتا ہے، جس کے نتیجے میں دل کی دھڑکن تیز ہو جاتی ہے اور بلڈ پریشر میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ مسلسل غصہ دل کی بیماریوں، ہائی بلڈ پریشر اور فالج (سٹروک) جیسے مسائل کو جنم دے سکتا ہے۔

دماغی صحت پر اثرات غصہ ذہنی دباؤ اور ڈپریشن کا باعث بن سکتا ہے۔ مسلسل غصے میں رہنے والے افراد میں بے چینی، نیند کی کمی اور ذہنی اضطراب جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، زیادہ غصہ یادداشت کو کمزور کر سکتا ہے اور فیصلہ سازی کی صلاحیت کو متاثر کر سکتا ہے۔

نظامِ ہاضمہ پر اثر غصہ معدے میں تیزابیت کو بڑھا سکتا ہے، جس کی وجہ سے معدے میں السر، تیزابیت، بدہضمی اور دیگر گیسٹرک مسائل جنم لے سکتے ہیں۔ تحقیق سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ جو لوگ زیادہ غصے میں رہتے ہیں، ان میں آنتوں کے مسائل کا سامنا زیادہ ہوتا ہے۔

مدافعتی نظام پر اثرات مسلسل غصے کی حالت میں جسم کا مدافعتی نظام کمزور ہو سکتا ہے، جس کی وجہ سے بیماریاں زیادہ جلدی حملہ آور ہو سکتی ہیں۔ غصے کے باعث جسم میں سوزش پیدا ہونے کے امکانات بھی بڑھ جاتے ہیں، جو کہ مختلف دائمی بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے۔

سماجی اور نفسیاتی مسائل زیادہ غصہ سماجی تعلقات کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ غصیلے افراد کے ساتھ رہنا مشکل ہو سکتا ہے، جس کی وجہ سے وہ تنہائی کا شکار ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، زیادہ غصہ ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی میں مسائل پیدا کر سکتا ہے اور انسان کو ذہنی دباؤ میں مبتلا کر سکتا ہے۔

غصے پر قابو پانے کے طریقے

  1. گہری سانس لینا: غصے کے وقت گہری سانس لینے سے اعصاب پرسکون ہو سکتے ہیں۔

  2. ورزش اور یوگا: ورزش کرنے سے جسم میں خوشی کے ہارمونز خارج ہوتے ہیں، جو غصے کو کم کر سکتے ہیں۔

  3. مثبت سوچ اپنانا: ہر چیز کا مثبت پہلو دیکھنے سے غصہ کم ہو سکتا ہے۔

  4. ماف کرنے کی عادت: دوسروں کو معاف کرنا ذہنی سکون فراہم کرتا ہے اور غصے کو کم کرتا ہے۔

  5. گفتگو اور مشاورت: اپنے جذبات کسی قریبی دوست یا ماہر نفسیات سے شیئر کرنا غصے کے اثرات کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

نتیجہ غصہ ایک عام انسانی جذبہ ہے، لیکن اگر اسے قابو میں نہ رکھا جائے تو یہ جسمانی، ذہنی اور سماجی صحت پر خطرناک اثرات مرتب کر سکتا ہے۔ اپنی زندگی میں صبر، برداشت اور مثبت سوچ کو اپنانا غصے کے منفی اثرات کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے


 

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

ہومیوپیتھی میں میازم (Miasm)

کینسر ایک مزاجی بیماری ہے

میازم‘ کی نئی تعریف