اشاعتیں

جون, 2025 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

ہومیوپیتھی میں کینسر کا کامیاب علاج – ایک نئی امید

تصویر
  ہومیوپیتھی میں کینسر کا کامیاب علاج – ایک نئی امید کینسر ایک ایسا نام ہے جو سننے ہی سے انسان کے ذہن میں خوف، درد اور مایوسی کے بادل چھا جاتے ہیں۔ مگر جب قدرتی نظامِ شفا، یعنی ہومیوپیتھی، کو صحیح فہم و بصیرت کے ساتھ استعمال کیا جائے تو یہ مرض بھی قابلِ علاج بن جاتا ہے۔ میں، ڈاکٹر سید محمد سراج، ایک باعمل ہومیوپیتھ ہونے کے ناتے، بحمد اللہ، کئی مریضوں میں کینسر کے مختلف مراحل کا کامیاب علاج کر چکا ہوں، اور یہ عمل تاحال جاری ہے۔ 🌍 دنیا بھر میں ہومیوپیتھی کی کامیابیاں آج دنیا کے ترقی یافتہ ممالک جیسے جرمنی، بھارت، برطانیہ، امریکہ اور برازیل میں ہومیوپیتھک طریقہ علاج نہ صرف مقبول ہو چکا ہے بلکہ کینسر جیسے امراض میں اس کی افادیت پر سائنسی تحقیقات بھی ہو رہی ہیں۔ Carcinosin, Conium, Hydrastis, Thuja, Phytolacca, Cadmium Sulph جیسی دوائیں کئی مریضوں میں رسولیوں کے پھیلاؤ کو روکنے، سوزش کو کم کرنے، اور جسمانی و جذباتی طاقت کو بحال کرنے میں مددگار ثابت ہو رہی ہیں۔ 🩺 میرا تجربہ میرے پاس آنے والے مریض جب ایلوپیتھک علاج سے مایوس ہو جاتے ہیں یا کیموتھراپی و ریڈیوتھراپی کے سائیڈ ایفیکٹ...

ہومیوپیتھی اور ذہنی و روحانی پہلو

تصویر
  🧠 ہومیوپیتھی اور ذہنی و روحانی پہلو ہومیوپیتھی صرف جسمانی علامات کا علاج نہیں کرتی بلکہ: ذہنی کیفیت (Mental State) : مثلاً اداسی، غصہ، ڈر، شرمیلا پن، خوف وغیرہ – دوا کا انتخاب مریض کی اس وقت کی جذباتی حالت کے مطابق کیا جاتا ہے۔ روحانی اثرات (Spiritual Aspects) : بعض ماہرین ہومیوپیتھی کا ماننا ہے کہ درست دوا انسان کے اندرونی توازن کو بحال کرتی ہے، جو روحانی سکون کی طرف لے جاتی ہے۔ نیند اور خوابوں کی حالت بھی دوا کے انتخاب میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ مثلاً اگر کوئی مریض سانپ کے خواب دیکھتا ہو تو اس کی بنیاد پر "Lachesis" تجویز کی جا سکتی ہے۔ 👨‍⚕️ مریض سے کیس لینا (Case Taking) ہومیوپیتھی میں مریض سے صرف بیماری کی علامات نہیں بلکہ درج ذیل معلومات لی جاتی ہیں: جذباتی حالت (مثلاً غصہ، خوف، حساسیت) کھانے کی پسند/ناپسند موسم سے اثر (گرمی، سردی، بارش) نیند کی کیفیت جسمانی علامات بچپن، حادثات یا صدمات کی تاریخ